وزیراعظم عمران خان کا شکایت سیل فعال ہو گیا ہے اور معروف صحافی رؤف کلاسرا نے اسے اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم کو پہلی شکایت ہی ایف آئی اے کے افسر کی طرف سے موصول ہوئی ہے۔
نجی خبر رساں ادارے کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ رؤف کلاسرا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے شکایات سیل کھول کر بہت اچھا کیا حالانکہ اس سے پہلے بھی وزیراعظم آفس میں شکایات سیل ہوتا تھا لیکن وہ اتنا فعال نہیں تھا۔ اصل بات تو یہ ہے کہ اس شکایات سیل کو فعال ہونا چاہئے۔ عمران خان اصولوں کے سخت مانے جاتے ہیں- ایک بار سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے مجھ سے کچھ تجاویز مانگیں تو میں نے انہیں کچھ ایسی ہی تجویز پیش کی تھی کہ وہ لوگوں کے مسائل سنیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رﺅف کلاسرا نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کو سب سے پہلے ایف آئی اے کے افسر کی طرف سے شکایت موصول ہوئی۔ عمران خان اصولوں کے سخت مانے جاتے ہیں-ایف آئی اے کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان اسلم نے اپنے ہی ڈی جی بشیر میمن کے خلاف شکایت درج کی کہ انہوں نے مجھے 2017ءمیں غیر قانونی طور معطل کیا۔میں کوئٹہ میں کرائم سیل کا ڈپٹی ڈائریکٹر تھا، میں نے پی ایس او کے ڈپو پر جا کر چھاپہ مارا اور وہاں سے بہت کچھ ریکور کیا تھا اور اسی وجہ سے مجھے معطل کر دیا گیا۔ رضوان اسلم نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ آپ اس معاملے سے متعلق تحقیقات کروائیں اور اگر میری غلطی ہو تو مجھے سزا دیں ورنہ مجھے انصاف فراہم کریں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے پاکستان سٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا اور موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری افسران، وزارتیں اور سیاستدان سب کا احتساب ہو گا۔سٹیزن پورٹل کے نظام سے سزا اور جزا میں آسانی ہوگی، سرمایہ کار بھی اپنے کام میں حائل ہونے والی رکاوٹوں سے متعلق حکومت کو بتاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرانے پاکستان میں غلامانہ مائنڈ سیٹ تھا اور لوگ سرکاری دفاتر میں دھکے کھاتے تھے لیکن اب جہاں بھی پاکستانی بیٹھا ہے، اسکے پاس آواز ہے، ہمیں ایک خاص مدت میں انہیں جواب دینا ہوگا۔ یہ ایک تبدیلی ہوگی جس سے نیا پاکستان بنے گا، یہ تب ہوگا جب لوگ اپنی حکومت کو اون کریں گے۔
0 Comments